دائیں ، بائیں ، آگے ، پیچھے خواب ہی خواب
اندر ، باہر ، اوپر ، نیچے ، خواب ہی خواب

خوشبو ، شبنم ، رنگ کی دنیا ۔۔ ایک فریب
غنچے ، گُل ، بُوٹے ، باغیچے ، خواب ہی خواب

آنکھیں چہرے چاند ستارے ، رات ہی رات
دروازے ، دیوار ، دریچے ، خواب ہی خواب

Ø+سرت Û”Û” ٹہنی ٹہنی Û”Û”Û” نیند میں ڈوبی تھی
بکھرے تھے پیڑوں کے نیچے خواب ہی خواب

امیدیں ۔۔۔ مہدی کے تلوے چاٹ گئیں
دکھلاتے کب تک غالیچے ، خواب ہی خواب

خواہش ، خواہش ، جو چاہو ، چن لو پرویزؔ
چھوڑ چلے ہم اپنے پیچھے ، خواب ہی خواب